Take a fresh look at your lifestyle.

سوشل میڈیا اور تیس اور بیس کی گنتی ۔ ابویحییٰ

ایک زمانہ تھا کہ لوگ مجلسوں، کھیل کے میدانوں، ٹی وی، فلموں، ڈراموں اور دیگر کھیل تماشوں میں خود کو مصروف رکھ کر روزے کا ’’مشکل وقت‘‘ کاٹا کرتے تھے، اب اس لسٹ میں فیس بک اور سوشل میڈیا مزید شامل ہوگئے ہیں۔ ایسے میں اس بات کی یاددہانی کی بہت ضرورت ہے کہ رمضان رب العالمین سے جڑنے کا مہینہ ہے۔ یہ اپنا احتساب کرنے کا مہینہ ہے۔ آپ فیس بک اور ٹی وی پر اچھے لکھنے اور بولنے والوں سے ضرور استفادہ کریں، مگر وقت کے زیاں سے بچیں۔ یاد رکھیے کہ یہ مہینہ بولنے کے بجائے چپ رہ کر اپنا احتساب کرنے اور ذکر و فکر اور عبادت سے اپنی روحانیت کو بڑھانے کا مہینہ ہے۔ یہ خدا کے فیضان کو پانے کا مہینہ ہے۔ یہ خدائی فیضان سوشل میڈیا کے کسی لایعنی مباحثے میں نہیں ملتا۔ یہ فیضان ذکر و فکر کے ذہنی اعتکاف، خدا کے سامنے گڑگڑانے، لمحہ لمحہ اسے یاد کرنے، اس کی نعمتوں کے اعتراف سے ملتا ہے۔

یہ مہینہ تیس روزے اور بیس تراویح کی گنتی پوری کر کے باقی وقت ٹی وی اور فیس بک کو دینے کا نہیں، بلکہ کوانٹٹی سے زیادہ کوالٹی پیدا کرنے کا مہینہ ہے۔ کوالٹی مخلوق سے کٹ کر خالق سے جڑنے سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ قرآن مجید سے اتنا مضبوط ذہنی تعلق پیدا کرنے سے ہوتی ہے کہ انسان جنت کو اپنی چشم تصور سے دیکھ کر اس کے لیے سراپا فریاد بن جائے۔ جہنم کی آگ کو اپنے فکر و خیال کے آئینے میں بھڑکتا دیکھ کر اس سے نجات کو اپنا اصل مسئلہ بنا لے۔ سرکار دو عالم کے اخلاق عالیہ کو قرآن کے صفحات پر زندہ دیکھ کر انھیں اپنا رول ماڈل بنا لے۔

اس لیے خدارا! اس ماہِ مقدسہ کو ضائع نہ کریں۔ کچھ عرصہ کے لیے فیس بک کے شور وغل اور ٹی وی پروگراموں کے ہنگامے سے نکل کر ذکر و فکر پر مبنی ذہنی اعتکاف کی تنہائی میں چلے جائیں۔ قرآن مجید اور اپنے رب کے ساتھ فکری اعتکاف کر لیں۔ اس کے حیرت انگیز نتائج آپ دیکھیں گے۔ ورنہ پھر تیس اور بیس کی گنتی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔