Take a fresh look at your lifestyle.

فرینڈز لسٹ ۔ ابویحییٰ

فیس بک انٹرنیٹ پر سماجی روابط کی ایک معروف ویب سائٹ اور سروس ہے۔ دنیا میں نوے کروڑ سے زائد لوگ اس سروس کو باقاعدہ استعمال کر کے اپنے دوست احباب سے مستقل رابطے میں رہتے ہیں۔ فیس بک میں لوگوں سے رابطہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے خود اس سائٹ کا ممبر بنا جائے اور پھر اپنے جاننے والے لوگوں کو فرینڈ ریکیوسٹ بھیجی جائے۔ یوں ایک حلقہ یاراں وجود میں آتا ہے جس میں لوگ ایک دوسرے سے رابطہ کرتے اور باہمی دلچسپی کی چیزیں شیئر کرتے ہیں۔

میں ایک تنہائی پسند شخص ہوں، اس لیے فیس بک جیسی چیزوں سے دور ہی رہا ہوں۔ تاہم پچھلے دنوں بعض دوستوں کے پیہم اصرار پر میں بھی فیس بک کا ایک ممبر بن گیا ۔ممبر بنتے ہی دوست بننے اور بنانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس عمل میں جو پہلا خیال مجھے آیا وہ یہ تھا کہ دنیا میں سب سے قیمتی دوستی اور سب سے اچھا ساتھ عالم کے پروردگار کا ہوتا ہے۔ مگر ان نوے کروڑ لوگوں میں سے کتنے ہوں گے جنھیں عالم کے پروردگار کو اپنا دوست اور ولی بنانے کا خیال آیا ہوگا۔ پرودگار انہیں کا ولی بنتا ہے جو اس کی دوستی کو زندگی کا مسئلہ بنالیں۔ مگر جن لوگوں کو کبھی یہ خیال بھی نہیں آیا دو عالم کا مالک ان کا دوست کیسے بن سکتا ہے؟

اس کی محبوبیت کا حال یہ ہے کہ اس کے چاہنے والے اپنی زندگی لگا دیتے ہیں، اس غرض سے کہ اس کی ایک نظر ان کے حال پر ہوجائے۔ وہ اس کو راضی کرنے کے لیے اپنی زندگی کا نذرانہ بھی اس کے حضور پیش کر دیتے ہیں۔ وہ اپنی خواہش اور مرضی کو اس کے حکم کے تابع کر دیتے ہیں۔ اس کی نافرمانی ہوجائے تو وہ تڑپ کر اس کے حضور توبہ کرتے ہیں۔ وہ دن رات اس کے احسانوں اور مہربانیوں کو یاد کر کے اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد و محور بس یہی ہوتا ہے کہ وہ، فیس بک کی اصطلاح میں، ان کی فرینڈ ریکیوسٹ کو ایک دفعہ کنفرم کر دے۔ پھر یہی ایک نظر ان کی زندگی بھر کے لیے کافی ہوجاتی ہے۔ یہ وہ کیفیت ہے جسے کسی شاعر نے اس طرح بیان کیا ہے۔
اک نظر کے لیے ساری عمر
عمر بھر کے لیے اک نظر

مگر کیا کیجیے عالمی دوستی کے اس دور میں جب لوگ ہر کسی کو دوست بنا رہے ہیں، دوست اگر نہیں بنایا جا رہا تو اسے نہیں بنایا جا رہا جو دوست بنانے کا سب سے بڑھ کر مستحق ہے اور جس کی دوستی سب سے زیادہ مفید ہے۔ کیسا عجیب ہے یہ المیہ اور کیسی عجیب ہے دوستی کی یہ کہانی۔

کتنے خوش نصیب ہیں وہ جن کی فرینڈ لسٹ میں اللہ جل جلالہ کا نام موجود ہے اور کتنے بدنصیب ہیں وہ جن کی فرینڈ لسٹ پر یہ نام موجود نہیں۔